Native

Wednesday, May 20, 2020

سندھ: کورونا کیسز کی تعداد ساڑھے17 ہزار سے تجاوز کر گئی


کراچی:: آبادی کے لحاظ سے , پاکستان کے دوسرے بڑے صوبے سندھ میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد ساڑھے 17 ہزار سے تجاوزکرگئی --  محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری تازہ اعدادوشمار کے مطابق , 706 نئے کیسزرپورٹ ہونے کے بعد صوبے بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 17 ہزار 947 ہوگئی::

محکمہ صحت سندھ کے مطابق , آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں کورونا کیسز کی تعداد ساڑھے 13 ہزار سے تجاوزکرگئی -- کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 13 ہزار 896 تک پہنچ گئی -- محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ , کراچی میں کورونا وائرس کے 608 نئےکیسز رپورٹ ہوئے --  کراچی میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے باعث , مزید 14 افراد جاں بحق ہو گئے۔ کراچی میں کورونا سے اموات کی تعداد 248 ہوگئی ہے::

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق , پورے سندھ میں کورونا وائرس کے باعث مزید 19 افراد جاں بحق ہوئے -- سندھ میں کورونا وبا سے اموات کی تعداد 299 تک پہنچ گئی -- خیال رہے کہ , پاکستان میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 43 ہزار 9 سو سے تجاوز کر گئی ہے::

ہم نیوز نے تازہ اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ , ملک میں کورونا وائرس کے سبب 939 افراد بھی جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ , 12 ہزار 489 افراد نے اپنے یقین، مضبوط قوت ارادی اور طاقتور مدافعتی نظام کی بدولت مہلک وبا کو شکست بھی دی ہے -- اعداد و شمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں کل 15 ہزار 976 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں -- کورونا کے صوبہ خیبرپختونخوا میں 6 ہزار 230، بلوچستان میں 2 ہزار 820، آزاد کشمیر میں 115 اور گلگت بلتستان میں 550 کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جبکہ , اسلام آباد میں کورونا متاثرین کی تعداد 1,034 تک جا پہنچی ہے::

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق , ملک میں کورونا وائرس کے 188 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے -- گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 12 ہزار 975 ٹیسٹ کیے گئے جب کہ مجموعی طور پر چارلاکھ  292 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں::

حکومت سندھ نے وفاقی کابینہ کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے دیا





کراچی:: حکومت سندھ نے وفاقی کابینہ کی جانب سے تین ارسا اراکین کو ہٹائے جانے کا اقدام غیر آئینی قرار دے دیا ہے -- ہم نیوز کے مطابق , حکومت سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اس ضممن میں کہا ہے کہ ارسا کے اراکین کا تقرر صوبوں کی مشاورت سے کیا جاتا ہے::

انہوں نے کہا کہ , صوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر کیے جانے والے فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتے ہیں -- حکومت سندھ کے ترجمان نے پاکستان تحریک انصاف کے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ , وہ یکطرفہ فیصلوں سے گریز کرے::

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے الزام عائد کیا کہ , دوسروں پر تعصب کا الزام عائد کرنے والوں کے خود اپنے فیصلے تعصب پر مبنی ہیں-- ہم نیوز کے مطابق , انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ , وفاقی حکومت آبی وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل خاموش ہے , جب کہ سندھ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزا نے بھی خاموشی اختیار کی ہوئی ہے ::

ہم نیوز کے مطابق , حکومت سندھ کے ترجمان بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ , وفاقی وزرا چھوٹے صوبوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر خاموش ہیں -- انہوں نے استفسار کیا کہ سندھ میں اپوزیشن جماعتوں کو بھی نجانے کیوں سانپ سونگھ گیا ہے؟

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس:: پانی کی تقسیم کے معاہدہ پر دوبارہ اجلاس بلانے کا فیصلہ -- بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے واضح کیا ہے کہ , سندھ کے عوام ایسے کسی بھی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے -- انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت کیے جانے والے فیصلے کو واپس لے::

وزارت داخلہ نے عید الفطر کی چھٹیوں کے حوالے سے نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا


نئے نوٹیفکیشن میں , 22 سے 27 مئی تک عید الفطر کی تعطیلات کا ذکر کیا گیا ہے -- تاہم تعطیلات کے دوران مارکیٹیں ,, عوامی مقامات بند رکھنے کا ذکر نہیں::

اس سے قبل , 16 مئی کو وفاقی حکومت کی جانب سے اور عیدالفطر کی چھٹیوں کے نوٹیفکیشن میں , عید کی تعطیلات کے دوران عوامی مقامات بند کرنے کا واضح حکم تھا::

16 مئی کے نوٹیفکیشن کے مطابق , عید الفطرکی چھٹیوں کے دوران تمام کاروبار، عوامی مقامات، مارکیٹیں بند رہیں گی -- صرف میڈیکل اسٹورز اور ضروری اشیاء کی دکانیں کھولی جائیں گی::
دوسری جانب وزارت مذہبی امور کے اعلامیے کے مطابق شوال المکرم کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 23 مئی کو کراچی میں ہوگا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے مالی اختیارات ختم


اسلام آباد:: (19 مئی 2020) وزیراعظم عمران خان کی ,  ہدایت پر , معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے مالی اختیارات ختم کردیئے گئے ہیں :: ذرائع کا کہنا ہے کہ, ‏مالی معاملات سے متعلق سمریاں براہ راست وزیراعظم کو بھجوائی جائیں گی -- وزیراعظم سیکریٹریٹ نے وزير قومی صحت کوہدايات جاری کرديں -- وزیراعظم نے بھارت سے ادویات برآمدات کرنے کے معاملہ کا نوٹس لے لیا ہے::

Monday, May 18, 2020

ملک میں ایک بار پھر آٹے کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

فلورملز کے مالکان اور پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے درمیان چپقلش جاری


اسلام آباد(NEWSPLANET99۔18 مئی۔2020ء) فلورملز کے مالکان نے, پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے تین صوبوں میں ملوں کو آج سے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے -- جس سے ایک مرتبہ پھر سے آٹے کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے .. فلورملزمالکان کی جانب سے,  ملیں بند کرنے کے اعلان مختلف اضلاع میں حکومتی اہلکاروں کے چھاپے ہیں -- دوسری جانب کسان بھی صورتحال سے پریشان ہیں ان کا کہنا ہے کہ , ایک تو انہیں کورونا کی وجہ سے باردانہ ان کی ڈیمانڈکے مطابق مہیا نہیں کیا گیا..  دوسرا گھرکے استعمال کے لیے , فی خاندان صرف25 من گندم رکھنے کی اجازت ہے -- دیہاتوں میں مشترکہ خاندانی نظام کی وجہ سے , 25من گندم سال کے لیے ناکافی ہے ::


کسانوں کا بھی کہنا ہے کہ , دیہاتوں میں ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کے اہلکار چھاپے مارتے ہیں .. پچیس من سے زیادہ گندم ہونے کی صورت میں گندم ضبط کرلیتے ہیں -- اس طرح کسان کو اپنی ہی گندم 14سو روپے من حکومت کو فروحت کرکے گھرکے استعمال کے لیے اوپن مارکیٹ سے دو ہزار روپے یا اس سے بھی زیادہ رقم فی من ادا کرکے , خریدنا پڑتی ہے -- واضح رہے کہ گزشتہ روز , پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) کے مرکزی چیئرمین آصف رضا نے پنجاب کے عہدیداروں کے ہمرا پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ, ضلعی انتظامیہ نے خاص کر ڈیرا غازی خان، رحیم یار خان اور سرگودھا میں ملوں پر چھاپے مارے اور صوبائی حکومت کی اجازت سے جمع کی گئی گندم کو اپنے قبضے میں لے لیا::


فلور ملز مالکان نے الزام عائد کیا تھا کہ , پنجاب کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ ملوں پر چھاپے مار کر , گندم کو قبضے میں لے رہی ہے-- اور وضاحت کیے بغیر علاقے کو بھی سیل کردیا ہے -- انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ, ملوں کو سیل کرنے کے علاوہ مالکان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جارہے ہیں -- (پی ایف ایم اے) کا کہنا تھا کہ , محکمہ خوراک کے مبینہ کرپٹ عہدیدار گندم فراہمی کے ہدف کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد , صوبائی حکام کو قانونی طور پر ذخیرہ کی گئی فلور ملز کی گندم کو اٹھانے کے لیے دباﺅ ڈال رہے ہیں -- انتظامیہ کے اقدامات پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ , گندم کو جمع کیے بغیر ملیں کیسے چلیں گی اور ملوں کے پاس اگلے 48 گھنٹوں کے بعد گندم کا ذخیرہ ختم ہوجائے گا::


انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ,  پنجاب -- خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فلور ملز بند رہیں گی. (پی ایف ایم اے) کے چیئرمین آصف رضا کا کہنا تھا کہ, سیکرٹری خوراک کے دفاتر میں بھی گئے تھے لیکن ملتان میں, فلور ملز پر چھاپوں کی اطلاعات ملنے پر ملاقات منسوخ کردی -- انہوں نے کہا کہ, انتظامیہ ملوں کو جانے والی گندم کو کئی گاڑیوں سے اتار رہی ہے -- ان کا کہنا تھا کہ, عہدیدار گندم کو ضبط کرنے کا اعلان ایسے کرتے ہیں جیسے انہوں نے کشمیر کو فتح کرلیا ہو::


حکومت کو خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ , ایسے اقدامات سے مارکیٹ میں آٹے کی فراہمی معطل ہوسکتی ہے -- اگر حکام نے قانونی کاروبار کے خلاف مہم کو نہیں روکا تو آٹے کی کمی ہوگی -- دوسری جانب پنجاب کے وزیر خوراک عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ , فلور ملز کے لیے کوٹہ 45 لاکھ ٹن گندم کو ذخیرہ کرنے کا ہدف مکمل کرنے کے بعد جلد بڑھا دیا جائے گا::


گندم کو ذخیرہ کرنے کے حکومتی ہدف کو, گزشتہ 3 برسوں کے دوران سب سے زیادہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ , اب تک 46 لاکھ ٹن گندم خریدی جاچکی ہے -- ان کا کہنا تھا کہ, ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی سے گندم پوری کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی -- صوبائی وزیر نے کہا کہ , گندم کے حصول کے ہدف میں کامیابی سے اگر مالکان قائل ہوئے تو فلور ملز پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں پنجاب کے دارالحکومت میں 10 کلو کے آٹے کے تھیلے میں 6 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے -- جبکہ 20 کلو کا تھیلا 13 روپے مہنگا ہوگیا ہے -- اسی طرح کھلا آٹا 45 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے -- جبکہ ملوں کی بندش سے قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے::

پنجاب حکومت نے کاروباری طبقات کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا

(NEWSPLANET):: پنجاب بھر میں کل پیر سے , جمعرات تک بازاروں اور مارکیٹوں میں , خریداری کے اوقات کار بڑھانے کا امکان ہے- اوقات کار شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے۔


(NEWSPLANET):: لاہور::  پنجاب حکومت نے, کاروباری طبقات کو ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا ہے-- پنجاب بھر میں کل پیر سے جمعرات تک , بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے اوقات کار بڑھانے کا امکان ہے-- اوقات کار شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے -- ذرائع کا کہنا ہے کہ , پنجاب حکومت نے عیدالفطر کے موقع پر, کاروباری طبقات کو ریلیف دینے پر غور شروع کر دیا ہے::


جس سے تاجربرادری اور کاروباری طبقات کاروباری سرگرمیوں کے نقصان کو کچھ پورا کرسکیں گے-- اس حوالے سے تاجروں اور حکومت کے درمیان مشاورتی عمل مکمل ہوگیا ہے , امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ , کل پیر سے جمعرات تک , بازاروں اور مارکیٹوں میں خریداری کے اوقات کار بڑھا دیے جائیں۔ خریداری کے اوقات کار شام 5 سے بڑھا کر رات 10بجے کر دیے جائیں گے::


دوسری جانب پنجاب حکومت نے مزید درجنوں صنعتیں اور کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی ہے::


لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کل پیر سے 26 سے زائد صنعتیں اور ان سے منسلک کاروبار کھولے جاسکیں گے .. محکمہ صنعت وتجارت نے لاک ڈاؤن سے استثنیٰ کا , نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے , اس حوالے سے متعلقہ انڈسٹریز کے لئے , ایس اوپیز بھی جاری کردیئے گئے ہیں .. دفاعی پیداوار سے منسلک صنعتوں -- پیکنگ فسیلٹی -- فلورملز اور فوڈ انڈسٹری کو کاروبار کرنے کی مکمل استثنیٰ حاصل ہوگی::


اسی طرح پولٹری -- فیڈ ملز-- لائیواسٹاک -- فوڈ پروسیسنگ سے منسلک تمام صنعتیں کھولنے کی اجازت ہوگی , اسی طرح حفاظتی لباس -- ماسک -- گلوز تیار کرنے -- اسٹوریج -- پرنٹنگ -- پیکنگ -- دودھ اور دودھ سے بننے والی اشیاء -- سینی ٹائرز -- صابن -- ٹشو پیپرز -- آئل اینڈ گیس پروڈکشن کمپنیوں -- پاک عرب ریفائنری کمپنی -- کھاد بنانے والے فیکٹریوں کو پرڈوکشن -- ٹرانسپورٹیشن -- اسٹوریج -- ٹریکٹر-- تھریشر-- ہارویسٹر بنانے والی کمپنیوں بیج -- کھاد -- زرعی ادویات -- جانوروں کے چارے کی دکانوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے::


ایل پی جی آئوٹ لٹس -- سوڈا ایش انڈسٹری کو بھی اجازت مل گئی , موبائل فون بنانے والے کمپنیوں -- اینٹوں کے بھٹے -- ریت بجری -- سیمنٹ -- چھتیں تیار کرنے والے کارخانے بھی آج سے کھل جائیں گے اورسائیکل -- موٹر سائیکل -- کار کے انڈسٹری کو بھی کھول دیا گیا ہے .. حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹ کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے لیکن ٹرانسپورٹرز نے کل سے گاڑیاں چلانے سے انکار کردیا ہے -- انہوں نے ہمارے مطالبات پورے ہونے تک گاڑیاں نہیں چلائیں گے::