ملک میں ایک بار پھر آٹے کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ
فلورملز کے مالکان اور پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے درمیان چپقلش جاری
اسلام آباد(NEWSPLANET99۔18 مئی۔2020ء) فلورملز کے مالکان نے, پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے تین صوبوں میں ملوں کو آج سے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے -- جس سے ایک مرتبہ پھر سے آٹے کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے .. فلورملزمالکان کی جانب سے, ملیں بند کرنے کے اعلان مختلف اضلاع میں حکومتی اہلکاروں کے چھاپے ہیں -- دوسری جانب کسان بھی صورتحال سے پریشان ہیں ان کا کہنا ہے کہ , ایک تو انہیں کورونا کی وجہ سے باردانہ ان کی ڈیمانڈکے مطابق مہیا نہیں کیا گیا.. دوسرا گھرکے استعمال کے لیے , فی خاندان صرف25 من گندم رکھنے کی اجازت ہے -- دیہاتوں میں مشترکہ خاندانی نظام کی وجہ سے , 25من گندم سال کے لیے ناکافی ہے ::
کسانوں کا بھی کہنا ہے کہ , دیہاتوں میں ضلعی اور تحصیل انتظامیہ کے اہلکار چھاپے مارتے ہیں .. پچیس من سے زیادہ گندم ہونے کی صورت میں گندم ضبط کرلیتے ہیں -- اس طرح کسان کو اپنی ہی گندم 14سو روپے من حکومت کو فروحت کرکے گھرکے استعمال کے لیے اوپن مارکیٹ سے دو ہزار روپے یا اس سے بھی زیادہ رقم فی من ادا کرکے , خریدنا پڑتی ہے -- واضح رہے کہ گزشتہ روز , پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) کے مرکزی چیئرمین آصف رضا نے پنجاب کے عہدیداروں کے ہمرا پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ, ضلعی انتظامیہ نے خاص کر ڈیرا غازی خان، رحیم یار خان اور سرگودھا میں ملوں پر چھاپے مارے اور صوبائی حکومت کی اجازت سے جمع کی گئی گندم کو اپنے قبضے میں لے لیا::
فلور ملز مالکان نے الزام عائد کیا تھا کہ , پنجاب کے مختلف اضلاع میں انتظامیہ ملوں پر چھاپے مار کر , گندم کو قبضے میں لے رہی ہے-- اور وضاحت کیے بغیر علاقے کو بھی سیل کردیا ہے -- انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ, ملوں کو سیل کرنے کے علاوہ مالکان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جارہے ہیں -- (پی ایف ایم اے) کا کہنا تھا کہ , محکمہ خوراک کے مبینہ کرپٹ عہدیدار گندم فراہمی کے ہدف کو پورا کرنے میں ناکامی کے بعد , صوبائی حکام کو قانونی طور پر ذخیرہ کی گئی فلور ملز کی گندم کو اٹھانے کے لیے دباﺅ ڈال رہے ہیں -- انتظامیہ کے اقدامات پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ , گندم کو جمع کیے بغیر ملیں کیسے چلیں گی اور ملوں کے پاس اگلے 48 گھنٹوں کے بعد گندم کا ذخیرہ ختم ہوجائے گا::
انہوں نے اعلان کیا تھا کہ , پنجاب -- خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فلور ملز بند رہیں گی. (پی ایف ایم اے) کے چیئرمین آصف رضا کا کہنا تھا کہ, سیکرٹری خوراک کے دفاتر میں بھی گئے تھے لیکن ملتان میں, فلور ملز پر چھاپوں کی اطلاعات ملنے پر ملاقات منسوخ کردی -- انہوں نے کہا کہ, انتظامیہ ملوں کو جانے والی گندم کو کئی گاڑیوں سے اتار رہی ہے -- ان کا کہنا تھا کہ, عہدیدار گندم کو ضبط کرنے کا اعلان ایسے کرتے ہیں جیسے انہوں نے کشمیر کو فتح کرلیا ہو::
حکومت کو خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ , ایسے اقدامات سے مارکیٹ میں آٹے کی فراہمی معطل ہوسکتی ہے -- اگر حکام نے قانونی کاروبار کے خلاف مہم کو نہیں روکا تو آٹے کی کمی ہوگی -- دوسری جانب پنجاب کے وزیر خوراک عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ , فلور ملز کے لیے کوٹہ 45 لاکھ ٹن گندم کو ذخیرہ کرنے کا ہدف مکمل کرنے کے بعد جلد بڑھا دیا جائے گا::
گندم کو ذخیرہ کرنے کے حکومتی ہدف کو, گزشتہ 3 برسوں کے دوران سب سے زیادہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ , اب تک 46 لاکھ ٹن گندم خریدی جاچکی ہے -- ان کا کہنا تھا کہ, ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی سے گندم پوری کرنے کا ہدف حاصل کرنے میں آسانی ہوگی -- صوبائی وزیر نے کہا کہ , گندم کے حصول کے ہدف میں کامیابی سے اگر مالکان قائل ہوئے تو فلور ملز پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں پنجاب کے دارالحکومت میں 10 کلو کے آٹے کے تھیلے میں 6 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے -- جبکہ 20 کلو کا تھیلا 13 روپے مہنگا ہوگیا ہے -- اسی طرح کھلا آٹا 45 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے -- جبکہ ملوں کی بندش سے قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے::
No comments:
Post a Comment